کیا سوتیلی ماں سے نکاح بھی حقیقی ماں کی طرح حرام ہے؟
Question S. No. #06
سوتیلی ماں کا کیا حکم ہے جواب ارشاد فرمائیں اور ثواب کے حق دار بنیں۔
المستفتی: غلام طٰہٰ، کولکاتا
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
(آپ کے سوال میں کافی اجمال ہے ، آپ کس چیز سے متعلق حکم معلوم کرنا چاہتے ہیں اس کی وضاحت ہو تو تفصیلی جواب دیا جائے بہر حال اگر آپ کا سوال پردے کے احکام اور حرمت سے متعلق ہے تو اس کا جواب حسب ذیل ہے۔)
الجواب: سوتیلی ماں حقیقی ماں کے برابر حرام قطعی ہے۔ (یعنی اس سے نکاح حرام ہے) اللہ عزوجل نے قرآن عظیم میں ماں کی حرمت سے پہلے سوتیلی ماں کی حرمت بیان فرمائی ہے، اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:
وَ لَا تَنْكِحُوْا مَا نَكَحَ اٰبَآؤُكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا قَدْ سَلَفَؕ-اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً وَّ مَقْتًاؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا۠(۲۲)
ترجمۂ کنز الایمان: اور باپ دادا کی منکوحہ سے نکاح نہ کرو مگر جو ہو گزرا وہ بے شک بے حیائی اور غضب کا کام ہے اور بہت بری راہ ۔ (القرآن الکریم ۴/۲۲)
(ماخوذ از فتاویٰ رضویہ ج ۱۱ ص ۱۲۲ مترجم )
البتہ سوتیلی ماں کو چاہیے کہ پردہ کرتی رہے اور سوتیلے بیٹے کو چاہیے کہ سوتیلی ماں کے ساتھ زیادہ خلوت اختیار کر نے سے بچے۔ والله تعالیٰ اعلم
کتبہ:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
۸ شوال المکرم ۱۴۴۲ھ
الجواب صحیح:
مفتی وسیم اکرم الرضوی المصباحی
ماشاءاللہ اللھم زدفزد
جواب دیںحذف کریںآمین
حذف کریںماشاء اللہ
جواب دیںحذف کریں