Question S. No. #50
(ماخوذ از فتاویٰ شارح بخاری ج:۱، ص:۱۲۶، کتاب العقائد، عقائد متعلقہ ذات و صفات الہیہ)
سوال: یہاں ایک مقامی مسجد میں شعبان کے پہلے جمعہ کے موقع پر اردو تقریر کے دوران معراج النبی صلی الله تعالی علیہ وسلم کو عنوان بنا کر ایک مقرر صاحب نے یہ بیان دیا کہ شب معراج سرکار مدینہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب مقام قاب قوسین میں پہنچے تو سلام کیے بغیر اللہ سے براہ راست کلام شروع کیا اور کہا: ”التحيات لله والصلوات والطيبات“ تو اس کے جواب میں اللہ نے سرکار سے فرمایا: ”السلام علیك أيها النبي“ اس کے جواب میں اگر الله کو سر کا ر وعلیکم السلام کہہ دیتے تو خدا محتاج ہوتا میرے سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کی سلامتی کا۔
یہ بيان مولانا نے دیا، اب آپ از روئے شرع یہ معلوم فرمایئے کہ ان صاحب کا یہ بیان کیسا ہے اور کیا اس طرح کا بيان دینے والا خدا کی صمديت کا انکار کر کے کہیں مرتد تو نہیں ہو گیا۔ براہ کرم جواب ارسال فرمائیں۔ فقط
سائل:
محمد شريف، سعودیہ عربیہ ہائی اسكول، ادرونی، کرنيل، آندھرا پردیش
یکم صفر ۱۴۱۰ھ
الجواب : مقرر صاحب نے جہاں تک واقعہ بیان کیا وہ اپنی جگہ صحیح ہے کہ حضور اقدس صلی الله تعالی علیہ وسلم جب بارگاه قدس میں حاضر ہوئے تو عرض کیا:
”التحيات لله والصلوات والطيبت“
اس کے جواب میں اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا:
" السلام علیک ایها النبي ورحمة الله و بركاته" الى آخر الحديث.
لیکن مقرر صاحب نے جو نکتہ آفرینی کی وه محل کلام اور سخت محل نظر ہے۔ یہ کہنا کہ حضور نے سلام نہیں کیا، اس سے مقرر صاحب کی مراد یہ ہے کہ جیسے بندے جب آپس میں ملتے ہیں جس صیغے سے ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں، يہی وہاں بھی کرنا چاہیے تھا۔ یہ مقرر صاحب کی غلطی ہے۔ حضور اقدس صلی الله تعالی علیہ وسلم نے جو کچھ عرض کیا،یہ بمنزلۂ سلام ہی ہے. ملاقات کے وقت جو سلام کیا جاتا ہے اس کو ”تحیت“ بھی کہتے ہیں۔ قرآن کریم میں سلام کو تحیت ہی سے تعبیر فرمایا ہے:
وَ اِذَا حُیِّیْتُمْ بِتَحِیَّةٍ فَحَیُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْهَاۤ اَوْ رُدُّوْهَاؕ
اور جب تمھیں کوئی کسی لفظ سے سلام کرے تو تم اس سے بہتر لفظ میں جواب کہو یا وہی کہہ دو۔
اور الله عز وجل نے جو کچھ ارشاد فرمایا وہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی تحیت کا جواب تھا۔ جواب کا جواب نہیں ہوتا۔ الله عز وجل کو مخاطب کر کے السلام علیکم یا وعلیکم السلام کہنا ممنوع ہے۔ حدیث میں ہے:
لا تقولوا السلام على الله فإن الله هو السلام
یہ نہ کہو سلام ہو اللہ پر اس لیے کہ اللہ سلام ہے۔ مگر نکتہ آفرینی کی وجہ سے یہ مقر ر کافر و مرتد نہیں ہوئے، خاطى ہوئے ۔ واللہ تعالی اعلم۔
ہم کلمہ لا اله الا الله محمد رسول اللہ
جواب دیںحذف کریںپڑھتے ہیں
مگر کیا حضور ﷺ بھی اسی طرح کلمہ پڑھتے تھے
یا پھر دوسرے طرح سے
برائے مہربانی دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد سرتاج حسین
اتر دیناج پور بنگال