Question S. No. #54
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جمعہ کے خطبہ میں اردو اشعار پڑھنا کیسا؟
المستفتی: طاہر رضا
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
خطبہ عربی ہی میں دیا جائے عربی زبان کے علاوہ دوسری زبان (مثلاً اردو فارسی انگریزی وغیرہ) میں نہ پورا خطبہ دیا جائے نہ عربی خطبہ میں دوسری زبان کے کچھ جملے یا اشعار شامل کیے جائیں کیونکہ ایسا کرنا مکروہ تنزیہی اور رسول الله صلى الله عليه وسلم کی سنت مبارکہ متوارثہ کے خلاف ہے۔
پھر اشعار اگرچہ عربی کے ہوں نہیں پڑھنا چاہیے ہاں اگر پند و نصیحت پر مشتمل شعر ہو تو کبھی کبھار چل سکتا ہے۔
فتاویٰ رضویہ میں ہے:
خطبہ میں غیر عربی زبان کا خلط کرنا ضرور مکروہ تنزیہی وخلاف سنت رسول متوارثہ ہے اور بالکل خطبہ غیر عربی زبان میں ہونا اور زیادہ مکروہ كما حققناه فی فتاونا ( جیسا کہ ہم نے اپنے فتاوی میں اس کی تحقیق کی ہے۔ت) مگر اسے مکروہ تحریمی وبدعت ضلالت کہنا محض غلط وباطل وبے دلیل ہے والله تعالی اعلم (فتاویٰ رضویہ مترجم جلد 8 صفحہ 83 )
بہار شریعت میں ہے:
غیر عربی میں خطبہ پڑھنا یا عربی کے ساتھ دوسری زبان خطبہ میں خلط کرنا خلاف سنت متوارثہ ہے۔ یوہیں خطبہ میں اشعار پڑھنا بھی نہ چاہیے اگرچہ عربی ہی کے ہوں ، ہاں دو ایک شعر پندونصائح کے اگر کبھی پڑھ لے تو حرج نہیں ۔
(بہار شریعت حصہ چہارم)
والله تعالیٰ اعلم
كتبه:
محمد شہباز انور البرکاتی المصباحی
اتردیناج پور، بنگال، ہند
۱۵ ذو القعدۃ الحرام ۱۴۴۲ھ
الجواب صحیح:
مفتی وسیم اکرم الرضوی المصباحی
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: