اللہ تعالیٰ کو فدائے محمد کہنا کیسا؟
Question S. No. #82
سوال:
یہ کہنا کہ الله تعالی ”فدائے محمد“ صلی اللہ علیہ وسلم و ”شیداۓ محمد“ صلی الله علیہ وسلم ہے شرعا کیسا ہے؟
المستفتی:
مولوی حکیم نثار احمد، سلطان پور، یوپی
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
الله عزوجل كو ”فدائے محمد“ کہنا کفر ہے۔ فدا کے اصل معنی ہیں اپنی جان دے کر کسی کو بچانا۔ الله تعالی حی و قیوم ہے، اس کے لیے موت نہیں ۔ نیز جان دے کر دوسرے کو اس وقت بچایا جاتا ہے جب کہ جان بچانے والا كسی اور ترکیب سے جان بچانے سے عاجز ہو۔ اور الله تعالی معجز ہے اسے عاجز ماننا کفر ہے۔ اور ”شیدائے محمد“ کہنا بھی جائز نہیں کہ اس میں معنی سوء (برے معنیٰ) کا احتمال ہے۔ شیدا کامعنی آشفته، فریفتہ، مجنون، عشق میں ڈوبا ہوا، عاشق ہے۔
اللہ تعالی ان تمام باتوں سے منزہ ہے۔ واللہ تعالی اعلم۔
(ماخوذ از فتاویٰ فتاویٰ شارح بخاری، كتاب العقائد، ج:1، ص: 141)
کتبہ:
شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: