قربانی کے گوشت میں سے اپنا پسندیدہ گوشت نکال لینا کیسا؟
Question S. No. #67
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید نے بکرے کی قربانی کرائی اور اپنی پسند کا گوشت جن حصوں کا پسند کیا نکال لیا، بعد میں بچے گوشت کی بوٹیاں تیار کرا کر اس کے دو حصے کئے غریبوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کر دیا۔ اور جو پسندیدہ گوشت تھا گھر میں استعمال کیا۔ کیا ایسی حالت میں زید کی قربانی درست ہے۔
المستفتی: شکیل احمد انصاری، شهاب پور بارہ بنکی
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
قربانی کے گوشت کا رشتہ داروں احباب اور فقیروں میں تقسیم کرنا ضروری نہیں ۔ بہتر اور مستحب ہے۔ اگر کل گوشت زید خود ہی رکھ لیتا۔ گھر میں ہی استعمال کر لیتا تو بھی اس کی قربانی صحیح ہوتی۔ زیادہ سے زیادہ یہ بات غیرمناسب ہوگی۔ کہ گوشت کاعمدہ حصہ اپنے لیے رکھ لیا۔
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ (تم ہرگز بھلائی کو نہیں پا سکو گے جب تک راہِ خدا میں اپنی پیاری چیز خرچ نہ کرو) (آل عمران:۹۲). والله تعالی اعلم
از: عبدالمنان اعظمى شمس العلوم گھوسی،
[ مأخوذ از فتاویٰ بحرالعلوم، كتاب الأضحية، ج۵، ص۱۹۰]
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: