Question S. No. #73
سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ
زید نے قربانی کے دنوں میں خصی کو قربان کیا۔ زید نے اپنے غیر مسلم ملنے والوں کو قربانی کا گوشت دیا۔ یہ فعل زید کا کہاں تک درست ہے؟ اگر درست نہیں ہے تو مدلل ثبوت حدیث کی روشنی میں پیش فرمایا جائے۔
المستفتی:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
خصی کی قربانی جائز ہے۔ عالمگیری میں ہے:
"ويدخل في كل جنس نوعه والذكر والأنثى منه والخصى والفحل (ج543/5)
ترجمہ: قربانی کے ہر جنس کے جانور میں اس کی نوع مذکر و مؤنث، خصی اور غیر خصی سب شامل ہیں۔
غیرمسلم ملنے والوں کو قربانی کا گوشت دینا ناجائز ہے۔
درمختار میں ہے:
وأما الحربي ولو مستأمنا فجميع الصدقات لا تجوز له اتفاقا
[الدر المختار مع حاشية ابن عابدين ,2/352]
یعنی حربی کافر اگرچہ دار الاسلام میں امان لے کر داخل ہوا ہو مگر اسے کوئی بھی صدقہ دینا جائز نہیں۔
(ماخوذ از فتاویٰ بحر العلوم، كتاب الاضحية، ج:5، ص: 203)
کتبہ:
عبدالمنان اعظمی خادم دارالافتاء دارالعلوم اشرفیہ، مبارکپور اعظم گڑھ
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: