Question S. No. #112
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضورِ والا عرض ہے کہ مسجد کے ذمّہ دار یا متولی بننے کے لئے کیا کُچھ شرائط ہیں اگر ہیں تو کیا کیا؟
المستفتی:
محمد اکبر رضا قادری رضوی
ساکن چندوار، کولہا وایا کشن گنج، ضلع پورنیہ، بہار
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب بعون الملک الوہاب:
مسجد یا کسی بھی وقف کے متولی کے لئے چند شرائط ہیں:
♦ متولی امانت دار ہو۔
♦ وقف کا کام کرنے پر قادر ہو ،خواہ خود کرے یا کسی سے کرائے۔
♦ عاقل ہونا۔
♦ بالغ ہونا۔
رد المحتار میں ہے:
ولا یولي إلا أمين قادر بنفسه أو بنائبه، .......و يشترط للصحة بلوغه و عقله لا حريته و إسلامه. [ابن عابدين، الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)، ٣٨٠/٤]
يعنی متولی امین ہو، وقف کا کام کرنے پر قادر ہو، خواہ خود کرے یا اپنے نائب سے کرائے، اور اس کی صحت کے لئے بالغ و عاقل ہونا بھی شرط ہے، آزاد و مسلمان ہونا شرط نہیں۔
بہار شریعت میں ہے:
متولی ایسے کو مقرر کرنا چاہیے جو امانت دار ہو اور وقف کے کام کرنے پر قادر ہو خواہ خود ہی کام کرے یا اپنے نائب سے کرائے اور متولی ہونے کے لیے عاقل بالغ ہونا شرط ہے۔ [بہار شریعت، ج: ۲، ص: ۵۷۵، مطبوعہ مکتبہ المدینہ، دعوتِ اسلامی] واللہ تعالیٰ اعلم۔
كتبه:
نظیر احمد قادری
متعلم:
دار الافتا مرکز تربیت افتا اوجھا گنج بستی یوپی
۲۴ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۳ھ
الجواب صحیح:
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: