Fatwa No. #158
سوال: کیا فرماتے ہیں علماے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید و بکر کے درمیان زمین کے سلسلے میں جھگڑا ہوا یہاں تک کہ زید نے یہ کہا کہ اگر آپ کو یقین نہیں ہے تو میں قرآن شریف بھی اٹھانے کو تیار ہوں اتنے میں بکر کی بیوی جو وہیں پر تھی اس نے کہا: میں قرآن شریف کو نہیں مانتی
اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ بکر کی بیوی جس نے جملہ مذکورہ کہا اس پر از روۓ شرع کیا حکم ہے؟ بینوا توجروا
المستفتی:
قربان علی خاں، مدرسہ عربیہ غریب نواز، پگارے، بستی
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
بکر کی بیوی کو کلمہ پڑھا کر اسے علانیہ توبہ واستغفار کرایا جاۓ اور اس کا نکاح پھر سے پڑھا جاۓ۔ تا وقتیکه یہ ساری باتیں وہ نہ کرے اس کا بائیکاٹ کیا جاۓ۔ قال الله تعالى:
فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ
[الانعام: 68] وهو تعالى أعلم بالصواب.
کتبہ:
مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ
[فتاوی فقیہ ملت المعروف بہ فتاوی مرکز تربیت افتا ج: 1، ص: 2]
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: