Fatwa No. #167
سوال: وضو کے لئے مسواک کونسی سنت ہے مؤکدہ یا غیر مؤکدہ؟
المستفتی: مولانا محمد مطیع الرحمن صاحب امجدی، اودے پور، راجستھان
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
ہر نماز کے لیے وضو کرتے وقت مسواک کرنا سنت غیر مؤکدہ مستحبہ ہے، جیسا کہ
در مختار مع شامی میں ہے:
و يستحب السواك عندنا عند كل صلاة و وضوء اھ. [الدر المختار و رد المحتار، ج: ١، ص: ١١٤، دار الفكر، بيروت]
ہاں اگر منہ میں بدبو ہو تو اسے دور کر نے کے لئے مسواک کرنا سنت مؤکدہ ہے۔ جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں:
کـونـه سـنة قبلية لـلـوضـوء.
بالجمله بحكم متون واحادیث اظہر وہی مختار بدائع و زیلعی وحلیہ ہے کہ مسواک وضو کی سنت قبلیہ ہے، ہاں سنت مؤکدہ اس وقت ہے جب کہ منہ میں تغیر ہو۔ اھ [فتاوی رضویہ ج: 1، صفحہ 155] والله تعالى اعلم
کتبہ:
محمد عبدالقادر رضوی ناگوری
الجواب صحیح
جلال الدین احمد الامجدی
فتاویٰ فقیہ ملت المعروف بہ فتاوی مرکز تربیت افتا، ج: 1، ص: 73
واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: