حائضہ عورت کا روزہ رکھنے کے لیے خون روکنے والی ٹیبلیٹ کھانا کیسا؟
Fatwa No. #194
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین وملت اس مسئلہ میں:
ماہ رمضان المبارک میں حائضہ عورت روزہ رکھنے کے لیے اگر ٹیبلیٹ وغیرہ کا استعمال کرے تاکہ دم حیض (ماہواری کا خون) منقطع ہو جائے اور اس کا روزہ قضا نہ ہو تو اس کا یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟ نیز اس صورت میں روزہ رکھنا صحیح ہے یا نہیں؟
المستفتی:
مولانا محمد اختر حسین قادری حبیبی، مدرسہ اسلامیہ عربیہ بحر العلوم، بارہ بنکی
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
اس کا روزہ رکھنا صحیح ہے کیوں کہ دم حیض (ماہواری کا خون) کا آنا ہی مانع صوم (روزے سے مانع) تھا۔
ہدایہ باب الحیض و الاستحاضة میں ہے:
والحيض يُسقط عن الحائض الصلاة ويحرم عليها الصوم [المرغيناني، الهداية في شرح بداية المبتدي، ج: ١، ص: ٦٣، مجلس البركات، الجامعة الأشرفية]
بلکہ جب ٹیبلیٹ کھانے سے حیض کا خون بند ہو گیا تو اس پر روزہ رکھنا فرض ہوگیا۔ اب اگر روزہ نہ رکھے گی تو سخت گنہگار، مستحق عذاب نار ہوگی۔
البتہ اس کا یہ فعل ممنوع ہے کیوں کہ حیض کے خون کو روک لینا صحت کے لیے بہت مضر ہے اور اس سے بہت سی بیماریوں کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
کتبہ:
غلام نبی نظامی علیمی
الجواب صحیح:
مفتی محمد نظام الدین رضوی برکاتی
مفتی محمد ابرار احمد امجدی برکاتی
[فتاویٰ مرکز تربیت افتا، ج: 1، ص: 477]
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: