Fatwa No. #200
سوال:
اگر ہر ماہ زکوۃ کا تھوڑا تھوڑا روپیہ دیا اور سال تمام (سال پورا ہونے) پر حساب کر لیا تو جائز ہے یا نہیں؟
المستفتی:
منشی شوکت علی صاحب، محلہ ذخیرہ، بریلی شریف
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
صاحب نصاب اگر تھوڑا تھوڑا دیتا رہے اور پھر سال تمام (سال پورا ہونے) پر حساب کرے اگر پوری ادا ہوگئی فبہا، اگر کچھ باقی ہو تو فوراً ادا کرے اور زیادہ چلی گئی تو سال آئندہ میں مجراء (شمار) کرنا جائز ہے۔ اس میں حرج نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ:
صدر الشریعہ مفتی امجد علی رضوی علیہ الرحمہ
[فتاویٰ امجدیہ، ج: 1، ص: 368]
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: