Headlines
Loading...
کیا بارش کے سبب مسجد کے اندر اذان دے سکتے ہیں؟

کیا بارش کے سبب مسجد کے اندر اذان دے سکتے ہیں؟

Fatwa No. #238

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ بارش کثرت سے ہو رہی ہے، اس حالت میں اذان مسجد کے اندر یا حجرہ کے اندر پڑھنا درست ہے؟ یہ بھی تحریر کر دیجیے کہ مسجد کے اندر پڑھے یا حجرے کے اندر پڑھے؟
المستفتی:

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجواب بعون الملک الوھاب:

مسجد کے اندر اذان مکروہ ہے، چھتری لگا کر خارج مسجد اذان دیں، اور اگر بیرون مسجد کوئی جگہ ایسی ہو جہاں بارش سے بچے ، وہاں دے حجرے یا دالان کے اندر گھس کر اذان دینے میں خصوصاً بارش کے وقت میں باہر آواز بھی کافی طور پر نہ پہنچے گی، اور اذان کا مقصد ہی حاصل نہ ہوگا ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
کتبہ:
شہزادۂ اعلی حضرت، مفتی اعظم ہند مصطفی رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن

[فتاویٰ مفتی اعظم، ج: 2، ص: 228، امام احمد رضا اکیڈمی]

واٹس ایپ چینل جوائن کریں

0 آپ کے تاثرات/ سوالات:

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.