یہ کہنا کیسا کہ خدا رام بھی ہے اور رحیم بھی؟
Fatwa No. #242
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام حسبِ ذیل مسئلے میں: زید کہتا ہے کہ رام اور رحیم ایک ہی نام ہیں۔ یعنی خدا رام بھی ہے اور رحیم بھی، آیا زید کا یہ کہنا درست ہے؟
جواب تفصیل سے تحریر فرماکر ثواب دارین حاصل کریں۔
المستفتی:
محمد نظام الدین، چاند محمد جی، نائیٹوکی دھالی کے متّصل، پالی، مارواڑ، راجستھان
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
زید جاہل ملحد ہے، وہ رام اور رحیم کا معنی نہیں جانتا۔ رحیم کا معنی رحم و کرم فرمانے والا، رام کا معنی رمنے والا اور کسی چیز میں سمانے والا۔ خداوند قدوس رحیم ہے رام ہرگز نہیں۔ خدا کا رام ہونا محال ہے۔ یہ ہندوؤں کا عقیدہ ہے۔ وہ خدا کو ہر شے میں اسی طرح سمایا ہوا مانتے ہیں، جیسے کپڑے میں رنگ اور پھول میں خوشبو، اس لیے اس کو رام کہتے ہیں۔ یہ حلول ہے اور یہ خدا کے لیے محال ہے۔ یہ عقیدہ کفر و الحاد ہے۔
والله تعالیٰ اعلم.
کتبــــــه:
جلالة العلم حافظ الملة والدين العلامة عبد العزیز المحدث المرادآبادي ثم المبارکفوری علیه الرحمة والرضوان
[فتاویٰ جامعہ اشرفیہ، ج: 1، ص: 4، مجلس برکات جامعہ اشرفیہ]
0 آپ کے تاثرات/ سوالات: