Fatwa No. #262
میں نے سنا ہے کہ رمضان المبارک میں شیطان کو باندھ دیا جاتا ہے۔ اگر یہ صحیح ہے تو کہاں بند کیا جاتا ہے اور رمضان میں کیوں آسیب آتا ہے جس کی وجہ سے لوگ بیمار اور پریشان رہتے ہیں اور ڈراونے خواب دیکھتے ہیں؟
المستفتی:
محمد یاسین اشرفی، مبارک پور، اعظم گڑھ
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجواب:
یہ صحیح احادیث سے ثابت ہے، ارشاد ہے:
صفدت الشياطين. [الترمذي، جامع الترمذي، رقم الحديث: ٦٨٢]
ترجمہ: شیطانوں کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔
جکڑ کر کہاں رکھے جاتے ہیں یہ مذکور نہیں۔ اولاً تو آسیب زدہ ظاہر کرنے والے ہزار میں نو سو ننانوے فرضی اور مکار ہوتے ہیں خصوصا عورتیں۔ اگر بالفرض واقعی آسیب زدہ ہے تو یہ ضروری نہیں کہ وہ آسیب شیطان ہی ہو، ٹونا اور سحر کا بھی اثر ہو سکتا ہے۔ آسیب زدہ جو کچھ کہتا ہے وہ یقینی نہیں اور خواب میں یہ ضروری نہیں کہ شیطان ہی دکھائی دیتے ہوں۔ کبھی بعض بیماریوں کی وجہ سے، کبھی ہضم میں فتور پیدا ہو جانے کی وجہ سے، سونے میں دماغ پر بخارات چڑھ جانے کی وجہ سے بھی خواب نظر آتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔
واللہ تعالیٰ أعلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ:
شارح البخاري، المفتي شريف الحق الأمجدي رحمه الله تعالى
[فتاوی جامعہ اشرفیہ، ج: 7، ص: 383، مجلس برکات، مبارک پور]